پاکستان

نواز شریف کو ایون فیلڈ فیصلہ آنے کے بعد ایک بری خبر مل گئی ، عدالت میں بڑا کام کر دیا گیا

نواز شریف کو ایون فیلڈکیس کا فیصلہ آنے سے پہلے عدالت سے ایک اور بری خبر مل گئی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کردیا۔سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کل آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں طلب کرنے پر نیب کے دفتر میں پیش ہوئے جہاں بیان ریکارڈ کرانے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ نیب حکام نے فواد حسن فواد کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا ، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری

عدالتی احاطے میں تعینات تھی۔فواد حسن فواد کو احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا جہاں نیب کے پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ دلائل دے رہے ہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ فواد حسن فواد نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا اور عام شہریوں نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ پراجیکٹ میں درخواستیں دیں۔ترجمان نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دے کر مجموعی طور پر خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ترجمان نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے 9 سی این جی اسٹیشنز کی منظوری دی۔فواد حسن فواد نے سرکاری اجازت کے بغیر نجی بنک میں غیر قانونی طور پر ستمبر 2005 تا جولائی 2006 تک نوکری کی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ فواد حسن فواد نے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو چھپایا، رپورٹ میں چوہدری لطیف اینڈ سنز کو پیپرا رولز کے مطابق کنٹریکٹ دینا قرار دیا گیا تھا، کنٹریکٹ کی غیر قانونی منسوخی سے حکومت کو 50 لاکھ 90 ہزار روپے کنٹریکٹر کو دینا پڑے، کنٹریکٹ کی غیر قانونی منسوخی سے پراجیکٹ میں تاخیر ہوئی جسے اس کی لاگت اربوں روپے بڑھ گئی۔نیب ذرائع کا کہنا ہےکہ فواد حسن فواد نے بطور سیکریٹری صحت پنجاب مہنگے نرخ پر 6 موبائل ہیلتھ یونٹس خریدے۔واضح رہے کہ اس سے قبل ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ مؤخر کرنیکی نواز شریف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ دن 12:30پر سنانے کا اعلان کیا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے زبانی فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کی فیصلہ مؤخر کرنےکی درخواست مستردکر دی ہے ۔جبکہ  احتساب عدالت کی جانب سے جمعہ کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔ اس موقع پر عدالت کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کے 241 اہلکار جوڈیشل کمپلیکس کے اندر تعینات ہیں، جبکہ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر چاروں طرف بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیشل برانچ کے 40 اہلکار جوڈیشل کمپلیکس کے اندراور باہر تعینات ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس کے باہر 200 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے اور غیر متعلقہ افراد کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس ایس پی سیکیورٹی، ایس پی سیکیورٹی، ڈی ایس پی، ایس پی صدر اور پانچ انسپکٹر ڈیوٹی پر موجود ہوں گے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سیاسی کارکنان اور (ن) لیگ کی حمایت میں آنے والے وکلاء کو بھی آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ جبکہ جوڈیشل کمپلیکس کے اندر کسی قسم کی نعرہ بازی کی اجازت نہیں ہوگی۔

Back to top button