پاکستان

ریحام خان نے شرمناک ترین انکشاف کر دیا جسے پڑھ کر لوگ اپنا منہ چھپا لیں

ریحام خان نے اپنی کتاب میں عندلیب عباس اور عظمیٰ کاردار کے عمران خان کو بھیجے گئے مبینہ فحش میسجز شیئر کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق ریحام خان کی کتاب منظر عام پر آگئی ہے ۔ریحام خان کی کی جانب سے اپنی کتاب کسی بھی پبلشر سے نہیں چھپوائی گئی بلکہ انہوں نے اپنی کتاب ایمازون کے ٹیبلٹ کنڈل پر جاری کی ہے۔ کتاب کی قیمت 9 اعشاریہ 99 ڈالر رکھی گئی ہے اور اسے صرف آن لائن پڑھا جاسکتا ہے۔ ریحام خان نے اپنی کتاب کا نام ’ ریحام خان‘ رکھا ہے ، جس میں انہوں

نے عمران خان کے ساتھ بطوری بیوی گزارے گئے وقت کا بڑی تفصیل کے ساتھ تذکرہ کیا ہے۔ ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان پر پی ٹی آئی کی خواتین کے ساتھ جنسی نوعیت کے تعلقات کا الزام عائد کیا ہے۔ ریحام خان نے اپنی کتاب میں عندلیب عباس پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے اور عمران خان کے آپس میں مبینہ طور پر ناجائز تعلقات ہیں۔ ریحام خان اپنی کتاب میں لکھتی ہیں کہ میری برطانیہ روانگی سے دو روز قبل ایک رات میں نے عمران خان کے موبائل فون میں پی ٹی آئی کی مختلف خواتین کے ٹیکسٹ میسجز پڑھے۔اس سے 2 منٹ قبل ہی عمران خان نے مجھے کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں وہ لاہور نہیں جانا چاہتا لیکن میں نے اسے لاہور جانے پر قائل کرنے کی کوشش کی لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ عمران کو لاہور بلانے کیلئے پی ٹی آئی کی خواتین اسے مجھ سے بھی زیادہ اچھےطریقے سے قائل کر رہی ہیں ۔میں نے عمران خان کے موبائل پر عندلیب عباس جو کہ اس وقت پی ٹی آئی پنجاب کی صدر تھیں کا آیا ہوا میسج پڑھا جس میں عندلیب عباس نے لکھا تھا کہ ’’آبھی جائو ، میں تمہارے ساتھ ۔۔(نوٹ:جو الفاظ ریحام نے استعمال کئے ہیں وہ یہاں تحریر نہیں کئے جا سکتے)۔ میڈیا ٹیم کی عظمیٰ کاردار عندلیب سے بھی ایک قدم آگے کی چیز تھیں، اپنے میسج میں انہوں نے لکھا کہ تم کیوں اپنے جسم کے۔۔۔(نوٹ:جو الفاظ ریحام نے استعمال کئے ہیں وہ یہاں تحریر نہیں کئے جا سکتے)جبکہ آپ کی بیوی کو ۔۔۔(نوٹ:جو الفاظ ریحام نے استعمال کئے ہیں وہ یہاں تحریر نہیں کئے جا سکتے)یحام خان نے لکھا ’جب میں نے ان میسجز کی بابت عمران خان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ عندلیب عباس ایک شرابی عورت ہے، ہوسکتا ہے کہ اس نے بوتل چڑھا کر یہ میسجز کیے ہوں ۔ جس کے بعد عمران خان سونے کیلئے بیڈ پر لیٹ گیا اور مجھے بھی سو جانے کا کہا لیکن میری نیند اڑ چکی تھی۔  

Back to top button