صحت

امراض قلب سے بچانے میں مددگار غذائیں

خود کو ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو دالوں کا استعمال زیادہ کریں

طبی جریدے ایڈوانسز ان نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ دالوں، بیجوںاور چنوں کا استعمال خون کی شریانوں سے جڑے امراض، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران دالوں کے استعمال اور دل کی بیماریوں پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ جو لوگ غذا میں دالوں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ان افراد سے 10 فیصد تک کم ہوتا ہے، جو دالوں یا بیجوں کو بہت کم کھاتے ہیں۔

بظاہر 10 فیصد کمی کچھ زیادہ محسوس نہیں ہوتی مگر خون کی شریانوں سے جڑے امراض اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ اموات کا باعث بنتے ہیں اور ان کا علاج بھی بہت مہنگا ہوتا ہے، تو یہ معمولی کمی بھی جان بچانے میں مدد دے سکتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ غذا میں بظاہر معمولی تبدیلی دل کی صحت کو بہتر بناسکتی ہے اور اس پر زیادہ خرچہ بھی نہیں ہوتا جبکہ یہ ہر ایک کی رسائی میں بھی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دالوں اور بیجوں کے استعمال سے دل کی صحت پر مرتب ہونے والے مثبت فوائد کی وجہ ان میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونا، نباتاتی پروٹین اور دیگر غذائی اجزا کی موجودگی ہے، جبکہ ان میں چکنائی بہت کم ہوتی ہے اور کولیسٹرول فری ہوتے ہیں۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اپنی غذا میں دالوں اور بیجوں کا اضافہ کرنا امراض قلب سے لڑنے اور بلڈ پریشر میں کمی لانے کا طاقتور ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل کینیڈا کی لی کا شینگ نالج انسٹیٹوٹ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ 130 گرام دالوں کا استعمال جسمانی وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جبکہ جسم میں خراب کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی آتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے 940 مرد و خواتین کا جائزہ لیا گیا جنھوں نے اپنی غذا میں دالوں کا اضافہ کرکے 6 ہفتوں میں اوسطاً ایک کلو تک وزن کم کرلیا۔

اور محققین کا کہنا ہے کہ جسمانی وزن میں کمی دیگر اشیا کا استعمال ترک کیے بغیر ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اکثر لوگ دالوں کا استعمال کم کرتے ہیں تاہم جسمانی وزن کو مستحکم رکھنے کے لیے اس کے استعمال کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔

تحقیق کے مطابق دالیں، بیج یا چنے وغیرہ آہستگی سے ہضم ہوتے ہیں جس سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ وقت تک برقرار رہتا ہے اور لوگ صحت کے لیے نقصان دہ چیزوں سے دور رہتے ہیں۔

Back to top button